Mai tere qurban episode 5
MAI TERE QURBAN
BY MAHIRA ZAYNAB KHANN
episode 5
"اس خاردار راستے پر چلنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے، اس کے انجام پر صرف آپ کا دل لہولہان ہوگا اور کچھ بھی نہیں۔۔"
اس کا لہجہ تو عام سا تھا۔
پھر بھی ریشام کو لگ رہا تھا جیسے کوئی نوکیلے کانٹے ہیں جو اسے اندر ہی اندر چھب رہے ہیں۔
"میرے دل کے مرہم کے لئے تم ہو نا"
سیاہ آنکھوں میں نمی چمک رہی تھی۔
لیکن ہونٹوں پر دھیمی سی مسکراہٹ تھی
"میں کبھی بھی آپ کی حوصلہ افزائی نہیں کروں گا"
اس کا انداز اٹل تھا۔
"ایک دن تم مان ہی جاو گے"
"دعا کیجئے گا ریشام بی بی کے وہ دن کبھی نہ آئے۔۔ اگر ایسا ہوا تو سعدین حویلی تباہیوں کا منہ دیکھے گی، میں آپ کو اپنی انا کا مسئلہ نہیں بنانا چاہتا۔۔ بہتر ہوگا کے آپ یہ بات سمجھ جائیں"
اسے اپنے لہجے کی سختی کا اندازہ تھا۔
لیکن یہاں وہ نرمی سے ہر گز کام نہیں لے سکتا تھا۔
اس سر پھری لڑکی کے بڑھتے قدموں کو روکنے کا ایک یہی واحد حل تھا جو اسے اس وقت سوجھ رہا تھا۔
"سب کچھ میرے سمجھنے کے لئے رہ گیا ہے؟"
مکئی کے دانے اس کی ہتھیلی سے پھسل کر نیچے جا گرے تھے۔
اس کی آواز میں نمی گھلنے لگی۔
"تم جانتے بوجھتے انجان بنتے ہو۔۔کیا تم میرے دل کے حال سے واقف نہیں ہو؟ ہر بار اپنی عزت نفس کو اپنے پیروں تلے روند کر تمہارے سامنے آس لے کر کھڑی ہو جاتی ہوں۔ کبھی تو نظر اٹھا کر دیکھو گے ۔۔ کبھی تو میری بات کو سمجھو گے لیکن تم۔۔کیا تمہیں ترس بھی نہیں آتا مجھ پر؟"
اس کے چہرے پر گہرا کرب تھا۔
اور نگاہوں میں کتنے ہی آنسو باہر آنے کو بے تاب تھے
"آپ میرے لئے مشکلات کھڑی کر رہی ہیں۔ میں آپ کے جذبات کی قدر کرتا ہوں لیکن آپ۔۔"
"خود کو روک لو گے؟"
وہ اس کی بات کاٹ گئی۔
"تم مجھے قدم واپس موڑ لینے کے لیے کہہ رہے ہو، خود کو کیسے سنبھالو گے یوسف؟"
"تمہیں شاید اندازہ نہیں ہے لیکن میرے ساتھ ساتھ تم خود پر بھی ظلم کررہے ہو۔۔اور میں تمہیں معاف نہیں کروں گی اس کے لئے۔۔"
سختی سے خود پر قابو کیے وہ اسے دیکھنے سے خود کو باز رکھ رہا تھا۔
اگر اس کی آنکھوں کو دیکھ لیتا تو پل میں اسے اپنا فیصلہ بدلنا پڑتا۔
Click here for Pdf link
Click here for Google drive link
Must share your reviews..

Comments
Post a Comment